فلسطینی وزارت داخلہ نے اطلاع دی ہے کہ جمعرات کے روز سلطنت عمان کی جانب سے آنے والے ایک امدادی وفد کو مصری بارڈر فورسز نے ہدایت کی کہ وہ صرف آدھے گھنٹے تک غزہ کی پٹی میں داخل ہو سکتے ہیں۔ اس کے بعد انہیں واپس ہونا ہو گا۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ سلطنت عمان سے "جنرل چیئرٹی بورڈ" کی جانب سے امدادی سامان لے کر آنے والا ایک وفد 20 امدادی ٹرکوں کے ساتھ غزہ کی سرحد پر پہنچا جہاں وفد میں شامل رضاکاروں نے رفح کراسنگ پوائنٹ پر تعینات مصری حکام سے جنگ سے متاثرہ علاقوں میں داخلے کی اجازت طلب کی تاہم
پہلے تو مصری حکام ٹال مٹول کرتے رہے۔ عمانی وفد نے انہیں بتایا کہ وہ قاہرہ سے کلیئرنس لے کر آئے ہیں اس لیے انہیں آگے جانے سے نہ روکا جائے۔ اس کے بعد مصری فوج نے انہیں آدھے گھنٹے کے لیے غزہ جانے کی اجازت دی۔
فلسطینی وزارت داخلہ نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مصری سیکیورٹی فورسز کا رویہ نا مناسب ہے۔ غزہ کی پٹی کی طرف آنے والے تمام قافلے خشکی کے راستے مصر ہی سے ہو کر آتے ہیں۔ مصری حکومت کو غزہ کی حساس صورت حال کا بھی اندازہ ہے اور کے باوجود رفح بارڈ کو مہینے کے بیشتر ایام میں بند رکھا جاتا ہے۔ باہر سے آنے والے امدادی قافلوں کو روکا جاتا اور امدادی رضاکاروں کی تذلیل کی جاتی ہے۔